انسانی تاریخ ہمیشہ سے غیر معمولی شخصیات کے افسانوں سے بھری پڑی ہے۔ یہ کہانیاں نسلوں سے زبانی روایت کے ذ
ریعے منتقل ہوتی رہی ہیں اور اب ہم انہیں اپنے ریکارڈ میں محفوظ کر رہے ہیں۔
سندھ کی دھرتی سے تعلق رکھنے والی رابعہ بصری کی روحانی طاقتوں کے قصے آج بھی سنائے جاتے ہیں۔ مشہور ہے کہ وہ اپنے مریدوں کے دل کی بات فوراً جان لیتی تھیں۔ ان کے معجزات صدیوں سے صوفی روایات کا حصہ ہیں۔
مغلیہ سلطنت کے بادشاہ اکبر کے وزیر بیربل کی ذہانت کے افسانے تو ہر بچے کی زبان پر ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ انتہائی پیچیدہ سوالوں کے جواب لمحوں میں دے دیتے تھے۔ ان کی حکمت عملی کے قصے اب بھی تعلیمی نصاب کا حصہ ہیں۔
برصغیر کی مشہور گلوکارہ نور جہاں کی آواز کے با
رے ??یں دلچسپ روایت مشہور ہے کہ جب وہ رات کو گاتی تھی?
? تو پرندے بھی جاگ اٹھتے تھے۔ ان کی موسیقی کی طاقت کو غیر معمولی سمجھا جاتا تھا۔
جدید دور میں فلمی ستاروں کے با
رے ??یں بھی کئی دلچسپ روایات مشہور ہیں۔ ایک مشہور اداکار کے با
رے ??یں کہا جاتا ہے کہ وہ ہر فلم کی شوٹنگ سے پہلے خاص دعا پڑھتے ہیں۔ کچھ فنکاروں کے گھروں میں موجود قدیمی نوادرات کے با
رے ??یں پراسرار کہانیاں مشہور ہیں۔
یہ تمام افسانے ہماری
ثق??فتی وراثت کا اہم حصہ ہیں۔ اگرچہ ان میں سے کچھ کے تاریخی ثبوت محدود ہیں، مگر یہ کہانیا
ں ہ??اری اجتماعی یادداشت کا حصہ بن چکی ہیں۔ ان داستانوں کا مطالعہ ہمیں اپنے ماضی سے جوڑتا ہے اور معاشرتی اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔